توبہ کا دروازہ سورج کے مغرب سے طلوع ہونے تک کھلا ہے لہذا ہر کافر اورگناہگار کوچاہئے کہ وہ اللہ تعالی کے حضورخالص توبہ کرلے اوروہ اس طرح کہ ماضی میں جو کفر ومعصیت کا ارتکاب ہوا ،اس پر ندامت کا اظہار کرے۔اللہ تعالی کے خوف اورتعظیم کی وجہ سے اسے فورا ترک کردے اوریہ عزم صادق کر لے کہ آئندہ اس کا ارتکا ب نہیں کرے گا۔جب آدمی اس طرح توبہ کرے تواللہ تعالی تمام سابقہ گناہوں کو معاف فرمادیتا ہے جیسا کہ ارشاد باری تعالی ہے:
‘‘اورمومنو!سب اللہ کے آگے توبہ کروتاکہ فلاح پاو۔’’
نیزفرمایا:
‘‘اورجوشخص توبہ کرے اورایمان لائے،عمل نیک کرے،پھر سیدھے راستے پرچلے،اس کو میں ضروربخش دینے والا ہوں۔’’
اورنبی کریم ﷺ نے فرمایا‘‘اسلام پہلے کے تمام گناہوں کو مٹادیتا ہے اوتوبہ بھی پہلے ک تمام گناہوں کو مٹادیتی ہے۔’’مسلمان کے حق میں توبہ کی تکمیل اس طرح ہوتی ہے کہ ظلم سے اگر کسی کا حق چھینا ہے تو اسے واپس لوٹا ئے یااس سے معاف کروائے جیسا کہ نبی کریم ﷺ نے فرمایا‘‘اگرکسی نے اپنے بھائی کی کوئی چیز ظلم سے حاصل کی ہو تو اس سے آج ہی معاف کروالےقبل اس کے کہ وہ دن آئے جس میں انسان کے پا س کوئی دینا ریا درہم نہ ہوگا۔اگراس کے پاس نیکیاں نہ ہوئیں تو مظلوم کی برائیوں کو اس پر لاد دیا جائے گا۔’’(بخاری)اس مفہوم کی اوربھی بہت سی آیات واحادیث ہیں۔
ھذا ما عندی واللہ اعلم بالصواب