السلام عليكم ورحمة الله وبركاته
مستحاضہ تلبیہ پڑھے یا کہ نہیں اور طواف قدوم نہیں کرسکی اور عرفات سے واپسی پر طواف افاضہ ہی کافی ہے یا کہ طواف قدوم بھی لوٹادے؟
وعلیکم السلام ورحمة اللہ وبرکاته!
الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!
حائضہ تلبیہ پڑھے طواف کے علاوہ سب مناسک ادا کرے ۔ طواف بعد میں کرے بوجہ حیض طواف قدوم رہ گیا ہے تو کوئی بات نہیں طواف افاضہ ہی کافی ہے مستحاضہ کا حکم طاہرہ والا ہے۔
عائشہ صدیقہ رضی اللہ عنہا سے مروی ہے کہ ہم نبی کریمﷺ کے ساتھ نکلے ہمارا مقصود حج تھا تو مقام سرف پر میں حائضہ ہو گئی تو آپﷺ نے فرمایا :
«فَافْعَلِی مَا یَفْعَلُ الْحَاجُّ غَیْرَ أَنْ لاَّ تَطُوْ فِی بِالْبَیْتِ حَتّٰی تَطْہُرِيْ»(متفق عليه-مشكوة561/2)
جو کچھ حاجی کرتے ہیں تو بھی کرتی جا سوائے اس کے کہ پاک ہونے تک بیت اللہ کا طواف نہ کرنا۔
ھذا ما عندي والله أعلم بالصواب