ہر وہ طریقہ جسے لوگوں نے دین وعبادت کے لئے اختیار کررکھا ہو اس کانام دین ہےخواہ وہ بدھ مت ،بت پرستی،یہودیت ،ہندومت اورنصراینت کی طرح باطل ہی کیوں نہ ہو،چنانچہ ارشادباری تعالی ہے:
‘‘تمہارے لئے تمہارادین اورمیرے لئے میرا دین۔’’
(یعنی تم اپنے دین پر میں اپنے دین پر)
اس میں بتوں کے پجاریوں کے طریقے کو بھی دین کہا گیا ہے ،جب کہ دین حق صرف اسلام ہے جیسا کہ ارشادباری تعالی ہے:
‘‘تحقیق اسلام ہی اللہ کے نزدیک دین حق ہے۔’’
اورفرمایا:
‘‘اورجوشخص اسلام کے سوا کسی اوردین کاطالب ہوگا وہ اس سے ہرگز قبول نہیں کیا جائے گااورایسا شخصآخرت میں نقصان اٹھانے والوں میں سے ہوگا۔’’
نیزفرمایا:
‘‘آج ہم نے تمہارے لئے تمہارا دین کامل کردیا اوراپنی نعمتیں تم پر پوری کردیں اورتمہارے لئے اسلام کو دین پسند کیا۔’’
اسلام اللہ تعالی کی ذات گرامی کی عبادت کا نام ہےیعنی تمام ماسوااللہ کی بجائے صرف اورصرف اسی کی عبادت کی جائے،اس کے اوامر کی اطاعت بجالائی جائے،اس کے نواہی کو ترک کردیا جائے ،اس کی حدود کی پاسداری کی جائے ،ہر اس چیز کے ساتھ ایمان لایا جائے جس کے بار ے میں اللہ اوراس کے رسول ﷺ نے خبردی خواہ اس کا تعلق ماضی سے ہویا مستقبل سے ۔ادیان باطلہ میں کوئی بھی اللہ تعالی کی طرف سے نازل شدہ نہیں ہے اورنہ پسندیدہ بلکہ یہ سب ایجاد بندہ اورغیر منزل ہیں۔جب کہ اسلام اللہ تعالی کے تمام رسولوں کا دین ہے اورہاں البتہ ان کی شریعتوں میں قدرے اختلاف رہا ہےجیسا کہ ارشادباری تعالی ہے:
‘‘ہم نے تم میں سے ہر ایک(فرقے)کے لئے ایک دستوراورطریقہ مقررکیا ہے۔’’
ھذا ما عندی واللہ اعلم بالصواب