کیافرماتے ہیں علماءدین اس مسئلہ میں کہ ایک شخص بنام عبدالحق وفات پاگیاجس نے درج ذیل وارث چھوڑے۔باپ،ماں،ایک بیوی ایک بیٹااوردوبیٹیاں۔بتائیں کہ شریعت محمدی کےمطابق ہرایک کو کتناحصہ ملےگا؟
معلوم ہوناچاہیے کہ مرحوم کی ملکیت میں سےاولااس کاکفن دفن کاخرچہ اداکیاجائے،اس کےبعداگرمرحوم پرقرض تھاتواسےادا کیاجائےاس کےبعداگروصیت کی تھی توساری جائیداد کےتیسرےحصےسےتک سےاداکی جائے۔اس کےبعدمرحوم کی مکمل ملکیت منقولہ خواہ غیرمنقولہ کوایک روپیہ قراردےکراس طرح سےتقسیم ہوگی۔
وارث باپ کوچھٹاحصہ2آنے8پائی،ماں کوبھی چھٹاحصہ2آنے8پائی،
اللہ تعالی کافرمان ہے:
بیوی کوآٹھواں حصہ2آنے۔اللہ تعالی کافرمان ہے:﴿فَإِن كَانَ لَكُمْ وَلَدٌ فَلَهُنَّ الثُّمُنُ﴾باقی جو8آنے8پائی بچیں گےاس کےتین حصےکرکے2حصےبیٹےکو1حصہ بیٹی کودیےجائیں گے۔اللہ تعالی کافرمان ہے:﴿يُوصِيكُمُ اللَّـهُ فِي أَوْلَادِكُمْ ۖ لِلذَّكَرِ مِثْلُ حَظِّ الْأُنثَيَيْنِ﴾
جدید اعشاریہ فیصد طریقہ تقسیم
کل ملکیت100
باپ 6/1/=16.66 ماں 6/1/=16.66
بیوی 8/1/=12.5
دوبیٹیاں عصبہ27.09 فی کس13.54