اس قسم کے لوگوں کے بارے میں جو اپنے آپ کو مسلمان بھی کہلاتے ہیں اورپھر غیر منزل من اللہ سے فیصلے کراتے ہیں اورسمجھتے ہیں کہ اللہ تعالی کی شریعت کافی نہیں ہے اورعصر حاضر میں وہ اس قابل نہیں کہ اس کے مطابق حکم دیاجائے ،میری رائے وہی ہے جو اللہ تعالی نے اپنے حسب ذیل ارشاد میں فرمائی ہے :
‘‘تمہارے پروردگار کی قسم یہ جب تک اپنے تنازعات میں تمہیں منصف نہ بنائیں اور پھر جو فیصلہ تم کردو اس سے اپنے دل میں تنگ نہ ہوں بلکہ اس کو خوشی سے مان لیں تب تک مومن نہیں ہوں گے۔’’
نیز فرمایا:
‘‘اورجو اللہ کے نازل کئے ہوئے احکام کے مطابق حکم نہ دےگا توایسے لوگ کافر ہیں۔’’
جو لوگ اللہ تعالی کی شریعت کو چھوڑ کر غیر شریعت سے فیصلہ کراتے ،اسےجائز سمجھتے اورشریعت الہی کی روشنی میں فیصلہ کی نسبت اسے زیادہ بہترسمجھتے ہیں توبلا شک وشبہ وہ دائرہ اسلام سے خارج اورکافر ،ظالم اورفاسق ہیں جیساکہ سابقہ دوآیتوں اوردیگر آیات سے ثابت ہے اورارشاد باری تعالی ہے :
‘‘کیا یہ زمانہ جاہلیت کے حکم پر خواہش مند ہیں اوروہ جو یقین رکھتے ہیں ان کے لئے اللہ سے اچھا حکم کس کا ہے؟’’
ھذا ما عندی واللہ اعلم بالصواب