سرچ انجن کی نوعیت:

تلاش کی نوعیت:

تلاش کی جگہ:

(57) دوران نماز بے وضو ہونا اور حیا رکاوٹ بنا کر نماز نہ ٹورنا

  • 1513
  • تاریخ اشاعت : 2024-04-19
  • مشاہدات : 1051

سوال

السلام عليكم ورحمة الله وبركاته

زَیْدٌ اَحْدَثَ فِي الصَّلاَۃِ فَاسْتَحْیٰ مِنَ النَّاسِ وَاَتَمَّ الصَّلٰوۃَ ثُمَّ اَعَادَ الصَّلٰوۃَ خُفْیَۃً وَصَارَ الْحَیَائُ مَانِعًا مِنْ قَطْعِ الصَّلٰوۃِ وَالْحَالُ اَنَّ نِیَّتَہُ لَیْسَتْ تَوْہِیْنَ الصَّلاَۃِ وَتَحْقِیرَہَا اَیَصِیْرُ زَیْدٌ کَافِرًا وَمُرْتَدًّا بِھٰذَا الْفِعْلِ اَمْ ہُوَ آثِمٌ فَقَطْ۔

زید نماز میں بے وضوء ہو گیا اور اس نے لوگوں سے حیا کی اور نماز مکمل کی پھر اس نے پوشیدہ نماز لوٹائی اور نماز توڑنے سے حیا رکاوٹ بنا حالانکہ وہ نماز کی توہین یا تحقیر کی نیت نہیں رکھتا کیا زید اس فعل سے کافر ومرتد ہو گا یا صرف گناہ گار ہو گا؟


الجواب بعون الوهاب بشرط صحة السؤال

وعلیکم السلام ورحمة اللہ وبرکاته!

الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد! 

’’بِئسَ مَا صَنَعَ لٰکِنْ لاَ یَصِیْرُ بِہٖ مُرْتَدًّا کَافِرًا ‘‘

’’اس نے برا کام کیا ہے لیکن وہ اس سے کافر مرتد نہیں ہو گا‘‘

    ھذا ما عندي والله أعلم بالصواب

احکام و مسائل

طہارت کے مسائل ج1ص 92

محدث فتویٰ

ماخذ:مستند کتب فتاویٰ