سرچ انجن کی نوعیت:

تلاش کی نوعیت:

تلاش کی جگہ:

(56) اونٹ کا گوشت کھانے پر وضو کرنا

  • 1512
  • تاریخ اشاعت : 2024-04-26
  • مشاہدات : 2949

سوال

السلام عليكم ورحمة الله وبركاته

اونٹ کے گوشت سے آیا وضوء ٹوٹ جاتا ہے یا نہیں یا پھر صرف مضمضہ ہی کرنا ضروری ہے کیونکہ الشیخ ابن باز رحمۃ اللہ کا فتویٰ تو یہ ہے کہ وضوء ٹوٹ جاتا ہے اور تقریباً علماء حجاز کا یہ ہی فتویٰ ہے مجھے یاد پڑتا ہے کہ دوران تعلیم بندہ نے آپ سے اس مسئلہ کے بارے میں سنا تھا کہ وضوء نہیں ٹوٹتا بس مضمضہ کرنا ضروری ہے اگر مجھے غلطی نہیں لگتی آخر انسان ہوں ہو سکتا ہے کہ میری بات یہ غلط ہو آپ کا خیال اور فتویٰ اور ہو؟


الجواب بعون الوهاب بشرط صحة السؤال

وعلیکم السلام ورحمة اللہ وبرکاته!

الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد! 

اونٹ کا گوشت کچا ہو خواہ پکا ہو کھانے سے وضوء کرنا ضروری ہے صحیح مسلم اور ابوداود وغیرہ ما کتب حدیث میں احادیث موجود ہیں:

آپ ﷺ نے اونٹ کے گوشت سے وضوء کرنے کا حکم دیا ہے کئی لوگ اسی کو استحباب پر محمول کرتے ہیں مگر ان کااستحباب پر محمول کرنا درست نہیں کیونکہ سائل نے آپ ﷺ سے پوچھا : ’’بکریوں کے گوشت سے وضوء کروں؟ ‘‘ تو آپﷺنے فرمایا : ’’اگر تو چاہے ‘‘ لیکن جب اس نے پوچھا ’’اونٹوں کے گوشت سے وضوء کروں؟‘‘ توآپﷺ نے فرمایا ’’ہاں وضوء کر‘‘(صحیح مسلم۔کتاب الحیض۔باب الوضوء من لحوم الابل) تو نبی کریم ﷺ کا بکریوں کے گوشت سے وضوء میں فرمانا ’’اگر تو چاہے‘‘ اور اونٹوں کے گوشت سے وضوء میں فرمانا ’’ہاں وضوء کر‘‘ اس بات کی دلیل ہے کہ اونٹوں کے گوشت سے وضوء والا حکم وجوب پر محمول ہے ندب واستحباب پر محمول نہیں کیونکہ استحباب تو بکریوں کے گوشت سے وضوء میں بھی موجود ہے پھر دونوں گوشتوں میں فرق کیا ہوا ؟ جب کہ رسول اللہﷺفرق فرما رہے ہیں ۔

باقی دوران تدریس بسا اوقات یہ بندہ فقیر إلی اللہ الغنی یہ کہہ دیتا ہے اگر کوئی صاحب فرمائیں کہ ’’اونٹوں کے گوشت سے وضوء ٹوٹنے کا لفظ کہیں نہیں آیا صرف اتنا آیا ہے کہ اونٹوں کے گوشت سے وضوء کر‘‘ تو جواب میں کہا جائے گا آپ کے خیال کے مطابق وضوء نہیں ٹوٹتا مگر وضوء کرنا ہے فرض وضروری کیونکہ رسول اللہﷺ نے حکم دیا ہے تو اونٹوں کے گوشت سے وضوء ٹوٹے خواہ نہ ٹوٹے کرنا ضرور پڑے گا۔

    ھذا ما عندي والله أعلم بالصواب

احکام و مسائل

طہارت کے مسائل ج1ص 91

محدث فتویٰ

ماخذ:مستند کتب فتاویٰ