کیافرماتے ہیں علماءدین اس مسئلہ میں کہ محمدکریم شاہ فوت ہوگاجس کی ملکیت جائیداد،زیوراورنقدی کی صورت میں بینک میں رکھی ہوئی ہےجس کےورثاء میں ایک بیٹی4بھائی،دوبہنیں ہیں جبکہ بیٹی کاکہنا ہے کہ ابو نے مذکورہ ملکیت میں سےمجھے کچھ ہبہ کیا ہے۔وضاحت کریں کہ شریعت کےمطابق ہرایک کوکتناحصہ ملےگا؟
مذکورہ ملکیت کو اس طرح تقسیم کیا جائےگا۔خواہ منقولہ ہویاغیرمنقولہ۔فوت ہونے والی ساری ملکیت کوایک روپیہ قراردےکرتقسیم کریں۔
فوت ہونے والامحمدکریم شاہ ملکیت1روپیہ
وارث:بیٹی50پائی۔بھائی10پائی۔بھائی10پائی۔بھائی10پائی۔بہن5پائی۔ بہن5پائی۔
باقی بیٹی نے جوہبہ کادعوی کیا تھااس کےگواہ پیش کرنے پڑیں گے۔بصورت دیگراگرگواہ پیش نہیں کرتی تواس سےقسم لی جائے گی قسم اٹھانے کی صورت میں اس کے دعوی کےمطابق ملکیت دی جائے گی۔
موجودہ اعشاری نظام میں یوں بھی ہوسکتاہے
کل ملکیت100
بیٹی 2/1/=50
4بھائی عصبہ40 فی کس10
2بہنیں عصبہ10 فی کس5