سرچ انجن کی نوعیت:

تلاش کی نوعیت:

تلاش کی جگہ:

(244)موحوم کے ورثاء ماں، بھائی، بہن، اخیافی بہن اور بیوی

  • 15115
  • تاریخ اشاعت : 2024-05-25
  • مشاہدات : 921

سوال

(244)موحوم کے ورثاء ماں، بھائی، بہن، اخیافی بہن اور بیوی
السلام عليكم ورحمة الله وبركاته

کیافرماتے ہیں علماءکرام اس مسئلہ میں کہ بنام محمدبلال فوت ہوگئے ہیں جس نےورثاء میں ماں،بھائی،بہن،اخیافی بہن،بیوی مگرمنکوحہ مدخولہ ہے۔بتائیں کہ شریعت محمدی کےمطابق ہرحق دارکوکتناحق ملےگا؟


الجواب بعون الوهاب بشرط صحة السؤال

وعلیکم السلام ورحمة اللہ وبرکاته!
الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!

معلوم ہوناچاہیےکہ پہلے فوتی کی ملکیت سےکفن دفن کاخرچہ پورا کیاجائےگااس کےبعدقرضہ ہےتواس کواداکیاجائےگاپھراگر وصیت ہےتواس کوبھی ثلث  مال سےاداکیا جائےگاپھرمنقول خواہ غیرمنقول  کوایک روپیہ قراردےکراس کےورثاء میں اس طرح تقسیم کی جائےگی۔

فوتی: محمدبلال ملکیت1روپیہ

وارثاء:ماں2آنے8پائی،بیوی 4آنہ،بھائی2پائی6آنہ،بہن1پائی3آنہ،اخیافی بہن محروم۔

باقی ایک پائی بچے گی اس کے تین حصے کرکےان میں سےدوحصےمذکوکواورایک مئونث کودیاجائےگا۔
ھذا ما عندی واللہ اعلم بالصواب

فتاویٰ راشدیہ

صفحہ نمبر 652

محدث فتویٰ

تبصرے