کیافرماتے ہیں علماءکرام اس مسئلہ کےبارے میں کہ بنام حاجی ریاست علی بن محمدمصطفی فوت ہوگئےجس نےورثاء میں سےبیوی،پانچ بیٹیاں ایک بھائی اوردوبہنیں چھوڑے۔شریعت محمدی کےمطابق بتائیں کہ ہرایک کوکتناحصہ ملےگا؟
معلوم ہوناچاہیے کہ پہلے میت کےمال سےکفن دفن کاخرچہ اورقرض ادا کرکےیہ وصیت کودیکھاجائےگااگروصیت ہےتوثلث مال سےاس کی ادا ئیگی کی جائےگی پھرمنقول خواہ غیرمنقول کوایک روپیہ قراردےکراس کےورثاء میں اس طرح تقسیم کی جائےگی۔
فوتی:حافی ریاست علی بن محمدمصطفی کل ملکیت1روپیہ۔
وارثاء:بیوی2آنہ۔5بیٹیاں8پیسہ10آنہ،بھائی1آنہ8پیسہ،دوبہنیں1آنہ 8پیسہ مشترکہ۔
جدید اعشاری طریقہ تقسیم
کل ملکیت100
بیوی 8/1/=12.5
5بیٹیاں 2/3/66.66 فی کس13.33
بھائی عصبہ10.42
2بہن عصبہ10.42 فی کس5.21