کیافرماتے ہیں علماءدین اس مسئلہ میں کہ ایک شخص بنام شوکت فوت ہوگیاجس نے درج ذیل وارث چھوڑے۔ایک ماں،ایک بیوی،تین بہنیں اورایک چچا۔بتائیں کہ شریعت محمدی کےمطابق ہر ایک کو کتنا حصہ ملے گا؟
معلوم ہوناچاہیے کہ سب سےپہلے فوت ہونے والے کی ملکیت میں سےکفن دفن کاخرچہ نکالاجائےگا،پھراگرقرض تھاتواسے ادا کیاجائے۔پھراگرجائزوصیت کی ہےتوسارے مال کےتیسرے حصےتک سےپوری کی جائے۔اس کےبعدباقی ملکیت منقول خواہ غیرمنقول کوایک روپیہ قراردےکروارثوں میں اس طرح تقسیم کی جائےگی۔
وارث: بیوی3،ماں 2،تینوں بہنیں مشترکہ8۔
نوٹ:......ایک روپیہ(ساری ملکیت)کے13حصےکرکےمذکورنقشہ کےمطابق ملکیت وارثوں میں تقسیم کی جائے گی ایک روپےکے13حصےکرکے3بیوی کودیےجائیں اورماں کو2حصےدیےجائیں گےاورتینوں بہنوں کو8حصےملیں گے جوکہ اس میں برابرکی شریک(حصےدار)ہوں گی۔
اللہ تعالی کےفرامین ہیں: ﴿وَلَهُنَّ الرُّبُعُ مِمَّا تَرَكْتُمْ﴾...النساء
﴿وَلِأَبَوَيْهِ لِكُلِّ وَاحِدٍ مِّنْهُمَا السُّدُسُ﴾...النساء
﴿فَإِن كَانَتَا ٱثْنَتَيْنِ فَلَهُمَا ٱلثُّلُثَانِ مِمَّا تَرَكَ﴾...الساء
نوٹ:......چچامحروم ہوگا
جدید اعشاری نظام فیصدمیں طریقہ تقسیم
کل ملکیت100
ماں6/1/=15.38 بیوی4/1/=23.08
بہنیں3/2/=61.54 چچاعصبہ محروم