کیافرماتےہیں علماءکرام اس مسئلہ میں کہ رب ڈنوفوت ہوگیاجس نےوارث چھوڑے2بیٹے،ایک بیٹی بیٹوں کےنام عبداللہ،حاجی فقیرمحمدتھے،عبداللہ فوت ہوگیاوارث چھوڑےدوبیٹےرب ڈنواورفاروق اوردوبیٹیاں،اس کے بعدحاجی فقیرمحمدفوت ہوگیاجس نے وارث چھوڑےایک بہن،ایک بیوی،2بھتیجےاوردوبھتیجیاں بتائیں کہ شریعت محمدی کےمطابق ہرایک وارث کوکتناحصہ ملےگا؟
معلوم ہوناچاہیےکہ مرحوم کےمال میں سےاس کاکفن دفن اورقرض کی ادائیگی کےبعداگروصیت کی تھی توسارےمال کےتیسرےحصےتک سےپوری کرنےکےبعدباقی مال کوایک روپیہ قراردےکر اس طرح تقسیم ہوگی۔
مرحوم رب ڈنوکل ملکیت1روپیہ
وارث:بیٹاکو40پیسےبیٹاکو40پیسےبیٹی کو20پیسے
عبداللہ فوت ہواملکیت40پیسے
وارث:بیٹےرب ڈنوکو2/1/13پیسے،بیٹےفاروق کو2/1/13پیسے،بیٹی کو2/1/6پیسے،بیٹی کو2/1/6پیسے
فقیرمحمدفوت ہوا ملکیت40پیسے
وارث:بیوی کو10پیسے،بہن20پیسےدوبھتیجے10پیسےمشترکہ دوبھتیجیاں محروم
قولہ تعالی:﴿إِن لَّمْ يَكُن لَّهُنَّ وَلَدٌوَلَهُنَّ ٱلرُّبُعُ﴾...النساء
نیزارشادنبویﷺہے:
جدیداعشاریہ فیصدطریقہ تقسیم
میت رب ڈنوکل ملکیت100
2بیٹےعصبہ80 فی کس40
1بیٹی عصبہ20
پہلابیٹاعبداللہ فوت ہوا کل ملکیت40
2بیٹے عصبہ26.666 فی کس13.333
2بیٹیاں عصبہ13.333 فی کس6.666
دوسرابیٹافقیرمحمد بھی فوت ہوا کل ملکیت40
بیوی 4/1/=10
بہن 2/1/=20
2بھتیجے عصبہ10 فی کس5
2بھتیجیاں محروم