کیافرماتےہیں علماءدین اس مسئلہ میں کہ ایک عورت وفات پاگئی جس نےدرج ذیل وارث چھوڑے:خاوند،باپ،ماں،2بیٹے،2بیٹیاں۔مرحومہ کی جائیدادزمین(1)زمین12ایکڑ۔(2)سونا10تولے،نقدی5ہزار۔اب عرض یہ ہے کہ شریعت محمدی کےمطابق ہرایک وارث کوکتناکتناحصہ ملےگا۔
اولامرحومہ کی ملکیت میں سے کفن دفن کیاجائےاس کےبعداگرمرحومہ پرقرضہ تھاتواس کی ادائیگی کی جائے،پھراگرجائزوصیت کی تھی توساری جائیداد کےتیسرےحصے سے ادا کی جائے اس کےبعدمرحومہ کی باقی ملکیت منقولہ اورغیرمنقولہ ملکیت کوایک روپیہ قراردےکرتقسیم اس طرح ہوگی۔(1):خاوندکوچوتھاحصہ4آنےملیں گےاللہ تعالی کافرمان ہے:﴿فَإِن كَانَ لَهُنَّ وَلَدٌ فَلَكُمُ الرُّبُعُ مِمَّا تَرَكْنَ﴾(2):باپ کوچھٹاحصہ2آنے8پائی ماں کو2آنے8پائی ملیں گے۔اللہ تعالی کافرمان ہے: ﴿وَلِأَبَوَيْهِ لِكُلِّ وَاحِدٍ مِّنْهُمَا السُّدُسُ مِمَّا تَرَكَ﴾(٣):باقی6آنے8پائی باقی بچیں گےاس کےچھ حصے کرکےہربیٹےکو2حصےاورہربیٹی کو1حصہ دیاجائےگا۔اللہ تعالی کافرمان ہے:﴿يُوصِيكُمُ اللَّـهُ فِي أَوْلَادِكُمْ ۖ لِلذَّكَرِ مِثْلُ حَظِّ الْأُنثَيَيْنِ﴾
مرحومہ کی ملکیت متحرک خواہ غیرمتحرک 1روپیہ
وارث:خاوند4آنے،باپ2آنے8پائی،ماں2آنے8پائی،بیٹا2آنے2پائی، بیٹا2آنے2پائی،بیٹی1آنہ،اپائی،بیٹی1آنےاپائی۔
باقی دوپائیوں کے6حصےکرکے2حصےہربیٹےکواورایک حصہ ہربیٹی کودیئےجائیں گے۔
جدید اعشاریہ فیصدطريقہ تقسیم
کل ملکیت100
خاوند. 4/1/=25
باپ 6/1/=16.66
ماں 6/1/=16.66
2بیٹےعصبہ27.786 فی کس13.893
2بیٹیاں عصبہ13.893 فی کس6.946