سرچ انجن کی نوعیت:

تلاش کی نوعیت:

تلاش کی جگہ:

(211)كسی کے ساتھ مل کر زمین خریدنا

  • 15052
  • تاریخ اشاعت : 2024-04-19
  • مشاہدات : 929

سوال

السلام عليكم ورحمة الله وبركاته

کیافرماتےہیں علماءکرام اس مسئلہ میں کہ بچایواورکوڈودونوں بھائی اورولی محمدچچازادتینوں نے مل کرزمین خریدی بعدمیں ولی محمدکواس کاحصہ دیااس کے بعدولی محمدفوت ہوگیاتوبچایواورکوڈودونوں دھوکےسےولی محمدکےگھرسےزمین کےکاغذاٹھاکرلےگئےاوریہ کھاتہ اپنے نام کروالیااب ولی محمدکی بیوی اوربیٹی کوحصہ نہیں دےرہے۔وضاحت کریں کہ شریعت محمدی کے مطابق ولی محمدکی بیوی اوراولادحقدارہے یانہیں؟


الجواب بعون الوهاب بشرط صحة السؤال

وعلیکم السلام ورحمة اللہ وبرکاته!
الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!

معلوم ہوکہ سب سے پہلےمرحوم کی  ملکیت میں سےاس کے کفن دفن کاخرچہ نکالاجائےگا،اس کےبعداگرمرحوم پرقرضہ تھاتواسےاداکیاجائےگا،پھراگروصیت کی تھی توسارے مال کےتیسرےحصےمیں سے پوری کی جائے گی اس کےبعدمرحوم کی منقولہ اورغیرمنقولہ ملکیت کوایک روپیہ قراردےکراس کےورثاء میں اس طرح سےتقسیم کیاجائےگا۔

مرحوم ولی محمدکل ملکیت1روپیہ

وارث:بیٹی کو8آنے،بیوی کو2آنےملیں گےاورباقی جو6آنےبچیں گے،وہ ولی محمدکےچچازادبھائیوں بچایواورکوڈودونوں کومشترکہ طورپرملیں گے۔

قولہ تعالی:﴿وَإِن كَانَتْ وَاحِدَةً فَلَهَا النِّصْفُ﴾...النساء

حدیث مبارکہ:((الحقوالفرائض بأهلهافمابقى فلأولى رجل ذكر.)) صحيح بخاري’كتاب الفرائض’باب ميراث ابن الابن اذالم يكن ابن’رقم الحديث:٦٧٣٥-صحيح مسلم’كتاب الفرائض’باب الحقواالفرائض باهلها’رقم:٤١٤١.


 

جدید اعشاریہ فیصدطريقہ تقسیم

میت بچایوکل ملکیت100

بیوی8/1/12.5

بیٹی2/1/50

2چچازادعصبہ37.50               فی کس18.75

ھذا ما عندی واللہ اعلم بالصواب

فتاویٰ راشدیہ

صفحہ نمبر 615

محدث فتویٰ

ماخذ:مستند کتب فتاویٰ