کیافرماتےہیں علماءدین اس مسئلہ میں مسمات حلیمہ فوت ہوگئی جس نےوارث چھوڑے2بیٹےمحمداورعمیراورتین بیٹیاں اورایک خاوندبتائیں کہ شریعت محمدی کےمطابق ہرایک کوکتناحصہ ملےگا؟
معلوم ہوکہ سب سے پہلےمرحوم کی ملکیت میں سےاس کے کفن دفن کاخرچہ نکالاجائے،دوسرے نمبرپراگرقرض ہےتواسےاداکیاجائےتیسرےنمبرپراگروصیت کی ہےتوسارےمال کےتیسرےحصےتک سے پوری کی جائےاس کےبعدباقی مال منقولہ خواہ غیرمنقولہ کوایک روپیہ قراردےکر اس طرح سےتقسیم ہوگی
مرحومہ حلیمہ ملکیت1روپیہ
وارث: پائیاں آنے
خاوند 00 4
بیٹا 4/1/5 3
بیٹا 4/1/5 3
تین بیٹیاں مشترکہ 2/1/1 5
قولہ تعالی:﴿فَإِن كَانَ لَهُنَّ وَلَدٌ فَلَكُمُ الرُّبُعُ﴾
قولہ تعالی:﴿لِلذَّكَرِ مِثْلُ حَظِّ الْأُنثَيَيْنِ﴾
جدیدطريقہ تقسیم اعشاریہ فیصد
کل ملکیت100
خاوند4/1/25
2بیٹےعصبہ42.857 فی کس21.428
3بیٹیاں عصبہ32.124 فی کس10.714