سرچ انجن کی نوعیت:

تلاش کی نوعیت:

تلاش کی جگہ:

(47) جسم کے کسی حصہ سے خون کا بہناوضو پر مؤثر ہے.؟

  • 1503
  • تاریخ اشاعت : 2024-05-10
  • مشاہدات : 1204

سوال

السلام عليكم ورحمة الله وبركاته

اگر آدمی کے کپڑوں پر خون لگ جائے یا جسم کے کسی حصہ سے بہہ پڑے کیا اس کا وضوء سلامت ہے وہ نماز پڑھ سکتا ہے؟


الجواب بعون الوهاب بشرط صحة السؤال

وعلیکم السلام ورحمة اللہ وبرکاته!

الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد! 

سبیلین کے علاوہ بدن کے کسی بھی حصہ سے نکلے یا بہے ہوئے خون کے نجس اور پلید ہونے کی کتاب وسنت میں کوئی دلیل نہیں البتہ اس کے حرام ہونے کے دلائل ہیں مگر کسی چیز کی حرمت سے اس کی نجاست پر استدلال درست نہیں۔

پھر خروج نجاست کو وضوء ٹوٹنے کا مناط ومدار بنانا ازروئے کتاب وسنت ثابت نہیں دیکھئے ہوا خارج ہونے سے وضوء ٹوٹ جاتا ہے ۔ مگر جس جگہ سے ہوا خارج ہوئی اور جس کپڑے کو وہ ہوا لگی اس جگہ اور کپڑے کو دھویا نہیں جاتا تو وضوء ہر اس نجس یا طاہر چیز سے ٹوٹ جاتا ہے جس سے ٹوٹنے کی دلیل کتاب وسنت میں ہو تو سبیلین کے علاوہ بدن کے کسی بھی حصہ سے خون نکلے یا بہے تو اس سے وضوء ٹوٹنے یا اس کے بدن یا کپڑے یا جگہ کو لگ جانے سے نماز ٹوٹنے کی کتاب وسنت میں کوئی دلیل نہیں ۔

    ھذا ما عندي والله أعلم بالصواب

احکام و مسائل

طہارت کے مسائل ج1ص 87

محدث فتویٰ

ماخذ:مستند کتب فتاویٰ