(1)......کیافرماتےہیں علماءدین اس مسئلہ میں کہ مراد خاتون فوت ہوگئی جس نےورثاء میں ایک بیٹی اورپوتی چھوڑی۔
(2)......مسمات بان فوت ہوگئی جس نے وارث چھوڑے ایک بہن،ایک بھتیجی۔وضاحت کریں کہ شریعت محمدی کے مطابق ہرایک کوکتناحصہ ملےگا۔معلوم ہوناچاہیے کہ فوت ہونے والے کی ملکیت میں سےپہلے اس کے کفن دفن کا خرچہ نکالاجائے گا،بعدمیں اگرقرض تھاتواسےاداکیاجائےبعدمیں اگروصیت کی تھی توکل ملکیت کے تیسرےحصے تک سےاداکی جائے،پھربعدمیں ساری ملکیت کوایک روپیہ قراردےکرتقسیم اس طرح ہوگی۔
(1):مسمات مرادخاتون کل ملکیت1روپیہ
وارث:بیٹی8آنے،پوتی2آنے8پائیاں
باقی جوملکیت5آنے8پائی بچےگی تین حصےکرکےدوحصےبیٹی کواورایک حصہ پوتی کودیاجائےگا۔
(2):مسمات بھان کل ملکیت1روپیہ
وارث:بہن8آنے،بھتیجی 8آنے
هذاهوعندي والعلم عندربي
جدیداعشاریہ نظام
کل ملکیت100
بیٹی2/1/72.22
پوتی6/1/27.78
میت بھان کل ملکیت100
بہن2/1/50
بھتیجی 50
ھذا ما عندی واللہ اعلم بالصواب