کیافرماتےہیں علماءدین اس مسئلہ میں کہ بنام جمال بیگ فوت ہوگیاجس نےوارث چھوڑے:ایک بیوی،ماں،باپ،دوبیٹے،ایک بیٹی۔شریعت محمدی کےمطابق ہرایک کوکتناحصہ ملےگا؟
معلوم ہوناچاہیےکہ فوت ہونےوالےکی ملکیت میں سےسب سےپہلےاس کےکفن دفن کاخرچہ نکالاجائے،دوسرےنمبرپراگرقرض تھاتواسےاداکیاجائے،پھراگرجائزوصیت کی تھی توساری جائیدادکےتیسرےحصےتک سےاداکی جائے۔پھرباقی ملکیت کوایک روپیہ قراردےکرتقسیم اس طرح سےکی جائےگی۔
مرحوم جمال بیگ کل ملکیت1روپیہ
وارث پائیاں آنے
بیوی 00 02
ماں 08 02
باپ 08 02
بیٹا 2/1/5 03
بیٹی 09 01
کل ملکیت 100
بیوی8/1/12.5
ماں6/1/16.66
باپ6/1/16.66
2بیٹےعصبہ43.34 فی کس21.672
1بیٹی عصبہ10.836
ھذا ما عندی واللہ اعلم بالصواب