سرچ انجن کی نوعیت:

تلاش کی نوعیت:

تلاش کی جگہ:

ادھار مال خریدنا

  • 15000
  • تاریخ اشاعت : 2024-04-26
  • مشاہدات : 587

سوال

السلام عليكم ورحمة الله وبركاته

اگر میرے پاس پیسے نہ ہوں یا کم ہوں مگر میں بازار سے بڑی مقدار میں کوئی مال مہینے کے ادھار پر خرید لوں یہ سوچ کر کہ مہینے کے اندر میں یہ مال بیچ کررقم ادا کردوں گا اور اپنا منافع رکھ لوں گا، تو کیا یہ کام درست ہوگا۔؟


الجواب بعون الوهاب بشرط صحة السؤال

وعلیکم السلام ورحمة اللہ وبرکاته!
الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!

اگر ادھار کی وجہ سے کوئی سود وغیرہ نہ پڑتا ہو تو بظاہر اس میں کوئی قباحت محسوس نہیں ہوتی ہے۔لیکن یہ اشکال بھی ذہن میں رکھیں کہ اگر ایک مہینے میں مال فروخت نہ ہوا تو پھر آپ یہ پیسے کہاں سے ادا کریں گے۔

ھذا ما عندی والله اعلم بالصواب

فتویٰ کمیٹی

محدث فتویٰ


ماخذ:مستند کتب فتاویٰ