سرچ انجن کی نوعیت:

تلاش کی نوعیت:

تلاش کی جگہ:

(42) جرابوں پر مسح کرنا

  • 1498
  • تاریخ اشاعت : 2024-05-06
  • مشاہدات : 1248

سوال

السلام عليكم ورحمة الله وبركاته

ایک آدمی نے وضوء کے بعد عام عادت کے مطابق جرابیں پہن لیں آئندہ نماز کے وقت اس نے ان پر مسح کر لیا اور نماز پڑھی حالانکہ اس کی نیت مسح کرنے کی نہ تھی وہ صرف یہ کہتا ہے کہ میں نے جرابیں وضوء کی حالت میں پہنی ہیں کیا یہ مسح ٹھیک ہے؟


الجواب بعون الوهاب بشرط صحة السؤال

وعلیکم السلام ورحمة اللہ وبرکاته!

الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد! 

یہ مسح بلا نیت ہے رسول اللہﷺ کا فرمان ہے :

«إِنَّمَا الأَعْمَالُ بِالنِّیَّاتِ» لہٰذا یہ مسح نہیں ہوا اگر جرابیں پہنتے وقت مسح کی نیت نہیں تھی اور مسح کرتے وقت نیت تھی تو یہ مسح درست ہے ۔

جرابوں پر مسح اور احناف کا موقف

’’قَالَ صَاحِبُ الْہِدَایَۃِ : وَلاَ یَجُوْزُ الْمَسْحُ عَلَی الْجَورَبَیْنِ عِنْدَ أَبِیْ حَنِیْفَۃَ رَحِمَہُ اﷲُ إِلاَّ أَنْ یَّکُوْنَ مُجَلَّدَیْنِ أَوْ مُنَعَّلَیْنِ ۔ وَقَالاَ : یَجُوْزُ إِذَا کَانَا ثَخِیْنَیْنِ لاَ یَشِفَّانِ ۔ ۱ہـ وَقَالَ : وَعَنْہُ أَنَّہُ رَجَعَ إِلَی قَوْلِہِمَا وَعَلَیْہِ الْفَتْوٰی‘‘۔

صاحب ہدایہ نے کہا امام ابو حنیفہ رحمہ اللہ کے نزدیک جرابوں پر مسح جائز نہیں ہاں جرابوں کے مجلد یا منعل ہونے کی صورت میں جائز ہے اور صاحبین (امام ابو یوسف اور امام محمد رحمہما اللہ تعالیٰ) نے فرمایا جرابوں پر مسح جائز ہے جبکہ وہ موٹی ہوں پتلی باریک نہ ہوں ۔

نیز صاحب ہدایہ نے فرمایا اور امام ابو حنیفہ رحمہ اللہ سے ہے کہ انہوں نے صاحبین امام ابو یوسف اور امام محمد کے قول کی طرف رجوع کر لیا اور اسی پر فتویٰ ہے۔

ھذا ما عندي والله أعلم بالصواب


(مع فتح القدیر138/1۔139)

احکام و مسائل

طہارت کے مسائل ج1ص 85

محدث فتویٰ

ماخذ:مستند کتب فتاویٰ