سرچ انجن کی نوعیت:

تلاش کی نوعیت:

تلاش کی جگہ:

تقطیر البول مرض میں مبتلا شخص کے وضوء کا حکم

  • 14978
  • تاریخ اشاعت : 2024-05-25
  • مشاہدات : 1013

سوال

تقطیر البول مرض میں مبتلا شخص کے وضوء کا حکم
السلام علیکم ورحمة الله وبرکاته!

ایک آدمی کو تقطیر البول کی بیماری ہے۔ اس کے کپرے پاک نہیں رہتے۔ وضوء کرنےکے بعد فوراً ایک قطرہ نکل پڑتا ہے۔ وہ نماز کے لیے کیا کرے؟ کیا دوبارہ وضو کرے اور اپنے کپڑوں کو ہر نماز میں بدلتا رہے


وعلیکم السلام ورحمة الله وبرکاته!

الجواب بعون الوهاب بشرط صحة السؤال

الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!!

ایسے شخص کے لیے ایک ہی دفعہ وضو کافی ہے۔ لیکن یہ وضو ایک ہی نماز کے لیے ہوگا۔ دوسری کےلیےنہیں۔مثلاً اس نے ظہر کے لیے وضو کیا ہے تو عصر کے لیے الگ وضو کرنا پڑے گا۔ ظہر کی سنتوں وغیرہ کے لیے نئے وضو کی ضرورت نہیں۔ ظہر کا وضو ظہر کے وقت کے اندر اندر جو نماز پڑھی جائے اس کے لیےکافی ہوگا۔ چنانچہ استحاضہ والی عورت کا بھی یہی حکم ہے ملاحظہ ہو مشکوٰۃ وغیرہ۔

ھذا ما عندی والله اعلم بالصواب

محدث فتویٰ

فتویٰ کمیٹی


تبصرے