سرچ انجن کی نوعیت:

تلاش کی نوعیت:

تلاش کی جگہ:

(166)مرحوم کی ایک بیوی،دو بیٹے اور دو بیٹیوں میں تقسیم وراثت

  • 14953
  • تاریخ اشاعت : 2024-03-29
  • مشاہدات : 708

سوال

السلام عليكم ورحمة الله وبركاته

کیافرماتے ہیں علماءکرام اس مسئلہ میں کہ ایک آدمی زیدفوت ہوگیااوروارث چھوڑے ایک بیوی،دوبیٹے،دوبیٹیاں۔وضاحت کریں کہ شریعت کے مطابق مرحوم کی ملکیت میں سےوارثوں کوکتناکتناحصہ ملےگا؟


الجواب بعون الوهاب بشرط صحة السؤال

وعلیکم السلام ورحمة اللہ وبرکاته!
الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!

معلوم ہوکہ مرحوم کی  ملکیت میں سےمرحوم کے کفن دفن کےخرچےاورقرض وغیرہ اداکرنےکےبعدباقی ملکیت کوایک روپیہ قراردےکروراثت اس

طرح تقسیم ہوگی۔بیوی کو2آنےہرایک بیٹےکو4آنےآٹھ پائیاں اور2آنے4پائیاں ہرایک بیٹی کودیے جائیں گے۔واللہ اعلم بالصواب

موجودہ اعشاریہ فیصد نظام میں یوں تقسیم ہوگا

ترکہ100روپے

بیوی8/1/12.5

2بیٹےعصبہ58.33

2بیٹیاں عصبہ29.165
ھذا ما عندی واللہ اعلم بالصواب

فتاویٰ راشدیہ

صفحہ نمبر 565

محدث فتویٰ

ماخذ:مستند کتب فتاویٰ