سرچ انجن کی نوعیت:

تلاش کی نوعیت:

تلاش کی جگہ:

(37) وضو میں داڑھی کا خلال کرنا

  • 1493
  • تاریخ اشاعت : 2024-05-06
  • مشاہدات : 1191

سوال

السلام عليكم ورحمة الله وبركاته

وضوء میں تین دفعہ اعضاء کے دھونے کا بھی ذکر آتا ہے منہ کو تین دفعہ دھویا جاتا ہے لیکن داڑھی کے خلال کے لئے اس تر ہاتھ کا استعمال ہی کیا جائے گا یا کہ انسان چوتھی دفعہ ہاتھ تر کر کے داڑھی کا خلال کرے برائے مہربانی دلیل کے ساتھ وضاحت فرمائیں؟


الجواب بعون الوهاب بشرط صحة السؤال

وعلیکم السلام ورحمة اللہ وبرکاته!

الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد! 

دونوں صورتیں درست ہیں ۔

«أَنَّ رَسُوْلَ اﷲِﷺ کَانَ إِذَا تَوَضَّأَ اَخَذَ کَفًّا مِنْ مَّائٍ فَأَدْخَلَ تَحْتَ حَنَکِہٖ فَخَلَّلَ بِہٖ لِحْیَتَہٗ وَقَالَ ہٰکَذَا اَمَرَنِیْ رَبِّیْ عَزَّوَجَلَّ » (ابوداود کتاب الطہارة باب تخلیل اللحیة ترمذی الطہارة باب ما جاء فی تخلیل اللحیة)

’’بے شک رسول اللہﷺجب وضوء کرتے تو ایک چلو پانی لے کر اس کو اپنی ٹھوڑی کے نیچے داخل کرتے اور اس کے ساتھ اپنی داڑھی کا خلال کرتے۔ اورفرمایا میرے رب نے مجھے اسی طرح حکم دیا ہے‘‘

    ھذا ما عندي والله أعلم بالصواب

احکام و مسائل

طہارت کے مسائل ج1ص 80

محدث فتویٰ

 

ماخذ:مستند کتب فتاویٰ