سنن ابن ماجہ میں باب الخوارج کے تحت ایک حدیث ہے اس کا مطلب یہ ہے کہ ان (خوارج)کی نشانی پورے بال منڈواتے ہیں کیا اس سےبالوں (سروغیرہ)کےمنڈوانے کی منع معلوم نہیں ہوتی؟
اس حدیث سےسرکےبال پورےمنڈوانے کی منع معلوم نہیں ہوتی اس لیے کہ یہ محض ان کی ایک نشانی ہوتی ہے اوراحادیث میں یہ نشانیاں دوسروں (حق پرستوں میں)بھی ملتی ہیں اس لیے یہ ضروری نہیں ہے کہ یہ بیان کی ہوئی نشانی ممنوع ہواورابوداودمیں صحیح سندکےساتھ حدیث ہے:
‘‘یعنی آپﷺنے ایک بچے کودیکھاجس کے سرکے کچھ بال مونڈے ہوئے تھے آپﷺنےفرمایا:یاتوپورےسرکومونڈوادویاسارےپربال رکھ لو۔’’
کچھ کومونڈوانااورکچھ چھوڑدیناایسا نہ کرواس سےظاہرہوتا ہے کہ سرمونڈواناناجائزنہیں ہے۔
اسی طرح حج پر پوراسرمنڈوانابڑے ثواب کاکام ہے اگریہ کام ناجائزہوتاتوحج پراس کایہ امرنہ ہوتاکیونکہ حج پرایسی کسی چیز کی اجازت نہیں ہے جس کی پہلے منع ہو،البتہ سرمنڈوانےکی بجائے بال رکھنا۔بہترہیں اس لیے کہ آپﷺنےحج کے سواسرکےبال مکمل طورپرمنڈوائے نہ تھے۔لہذایہ سنت ہوئی۔