آج کل رواج ہے کسی سرمایہ دارشخص کے بیٹے یاپوتےکی رسم طہر(ختنہ)ہوتاہےجس میں شادی کی طرح دعوت کا اہتمام کیا جاتا ہے جس میں غیرشرعی کام بھی شامل ہوتے ہیں،ایسی مجلسوں میں جانااوران کی دعوت قبول کرنا کیسا ہے؟
صورت مسئولہ میں واضح ہوکہ جس شادی میں ڈھول بجایاجائے ،مغنیات گاناگانے والیاں گانے گاتی رہیں اورمختلف قسم کی رسومات اوربدعات اورفحش قسم کا عمل ہوایسی شادی یا محفل میں شرکت کرنااوران کی دعوت کوقبول کرناجائز نہیں ہے۔اللہ تعالی کا ارشادہے:
‘‘نیکی اور پرہیز گاری کے کاموں میں ایک دوسرے کی مدد کرو اور گناہ اورزیادتی کےکاموں میں ایک دوسرے کی مدد نہ کرو۔’’
اسی طرح حدیث شریف میں ہے:
((عن عمران بن حصين قال نهى رسول الله صلي الله عليه وسلم عن اجابة طعام الفاسقين.)) اخرجه للطبرانى فى الاوسط’جلد١’صفحہ١٣٨’رقم الحديث:٤٤١.ط:بيروت.
صحيح مسلم میں ایک روایت ہے:
اسی طرح ایک اورروایت ہے:
((عن ابراهيم بن ميسرة مرسلا قال قال رسول الله صلى الله عليه وسلم من وقرصاحب بدعة فقداعان علي هدم الاسلام.)) البيهقى فى شعب الايمان’جلد٧’صفحہ٦١’رقم الحديث:٩٤٦٤ط:بيروت.