سرچ انجن کی نوعیت:

تلاش کی نوعیت:

تلاش کی جگہ:

(115)حالت جنون کی طلاق

  • 14901
  • تاریخ اشاعت : 2024-03-28
  • مشاہدات : 1035

سوال

السلام عليكم ورحمة الله وبركاته

کیافرماتے ہیں علماء دین اس مسئلہ کے بارے میں کہ غلام محمد نے پاگل پن دوران اپنی بیوی کو تین طلاقیں دیں لیکن اس کے گواہ موجود نہیں اورجوثبوت میں طلاق نامہ ہے اس پر جعلی دستخط ہیں۔اورغلام محمد طلاق کے بعد بھی بیوی کے پاس آتا ہےخرچہ وغیرہ بھی دیتا ہے کیا شریعت کے مطابق یہ طلاق ہوئی یا نہیں؟


الجواب بعون الوهاب بشرط صحة السؤال

وعلیکم السلام ورحمة اللہ وبرکاته!
الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!

معلوم ہوناچاہئے  کہ طلاق واقع نہیں ہوگی کیونکہ حدیث  میں ہے:

((عن علی أن رسول الله صلى الله عليه وسلم قال رفع القلم عن الثلاثة عن النائم حتى يستيقظ وعن الصبى حتى يشب وعن المعتوة حتى يعقل.)) سنن ترمذى’كتاب الحدود‘باب ماجاءفيمن لايهب عليه’رقم الحديث:١٤٢٣.
اس سےثابت ہوا کہ یہ طلاق واقع نہیں ہوگی اورکئی وجوہات ہیں مثلا گواہ موجودنہیں ہیں اورتحریر بھی خاوند کی نہیں ہے۔اس لیے خاوند کی ملکیت سے اولادکی موجودگی میں اس کوآٹھواں حصہ ملے گا۔
ھذا ما عندی واللہ اعلم بالصواب

فتاویٰ راشدیہ

صفحہ نمبر 458

محدث فتویٰ

ماخذ:مستند کتب فتاویٰ