کیافرماتے ہیں علماء دین اس مسئلہ کے بارے میں کہ اسحاق احمدنےاپنی بیوی کوطلاق دی پھرفوراہی رجوع کرلیالیکن بعدمیں زبردستی طلاق لکھوائی گئی حالانکہ وہ عورت حاملہ بھی ہے۔شریعت کے مطابق اس کا کیا حکم ہے؟
معلوم ہوناچاہئے کہ اگرخاوند نے اپنی بیوی کو طلاق دی پھرنادم اورپریشان ہوکرفوراہی رجوع کرلیادوگواہوں کی موجودگی میں تویہ طلاق رجعی ہوئی اورخاونددوران عدت اگربیوی سےرجوع کرناچاہے تورجوع کرسکتا ہے۔باقی جوجبراطلاق لکھوائی گئی ہے وہ جائز نہیں ہے ۔ایسے واقعات موجود ہیں ایک آدمی نے بیک وقت تین طلاقیں دیں پھر رجوع کرنا چاہاتوآپﷺنے رجوع کی اجازت دے دی ۔باقی زبردستی کی طلاق ناجائز ہے یہ طلاق واقع نہیں ہوگی۔
نوٹ:......اگرزبردستی اس صورت میں ہے کہ جا کو خطرہ ہے توطلاق نہیں ہوگی ورنہ دوسری صورت میں صرف ذہنی دباو ڈال کرطلاق لی جائے تویہ طلاق المکرہ نہیں ہوگی۔(قاسم شاہ راشدی)