کیافرماتے ہیں علماء دین اس مسئلہ کے بارے میں کہ عبدالرحمن اورسموں نے آپس میں رشتہ داری کی اس طرح کے سموں نے اپناعوض عبدالرحمن کودیااورعبدالرحمن سے عوض لےکراپنےبھائی عبدالغنی کی شادی کروائی اس طرح پرکہ عبدالغنی اپنی بیٹی عبدالرحمن کودےگااوردوسری بیٹی سموں کواپنی بیٹی کےعوض دےگااس کے بعدعبدالغنی کی لڑکی پیداہوئی جوعبدالرحمن کودی گئی لیکن وہ فوت ہوگئی بعدازاں عبدالغنی کو دوسری لڑکی پیداہوئی جس کی مانگ سموں کررہا ہے لیکن اب عبدالرحمن عبدالغنی سےزبردستی دوسرے رشتہ کاتقاضاکررہاہے۔شریعت محمدی کےمطابق بتائیں کہ لڑکی کا حقدارسموں ہوگایاعبدالالرحمن؟
معلوم ہونا چاہیئے کہ اس لڑکی کاحقدارسموں ہوگاکیونکہ انہوں نے اپنی لڑکی دےکراپنے بھائی عبدالغنی کی شادی کروائی تھی۔اب وہی اس کی بیٹی کاحقدارہےاسی کا حق رہتا ہے جب کہ عبدالرحمن کواپناحق مل چکاہےاب اس کاحق باقی نہیں رہے گا اورسموں نے اپنے بھائی کے ساتھ شرط رکھی تھی کہ آپ کی شادی میں کراوں گااورجولڑکی پیداہوگی وہ میری ہوگی۔