کیافرماتے ہیں علماء دین اس مسئلہ کے بارے میں کہ بنام عبدالرحیم ایک لڑکی لےکرفرارہوگیاجس میں لڑکی کی والدہ بھی راضی تھی اس نے ہی اپنے ہاتھ لڑکی کوعبدالرحیم کے ساتھ بھیجا۔عبدالرحیم نے نکاح کرکے جاکرکورٹ میں بیان دلایا۔اب لڑکی ملی ہے جب کہ وہ حاملہ ہے۔اس لڑکی پرکیا سزاعائد ہوگی۔شریعت محمدی کے مطابق کیا حکم ہے؟
معلوم ہونا چاہیئے کہ مذکورہ مسئلہ میں نکاح جائز نہیں ہےاگرچہ والدہ کاساتھ کیوں نہ ہو،کیونکہ ولایت کا حق باپ کوحاصل ہے یہاں پرباپ موجودنہیں ہے جس طرح حدیث میں ہے:
اوردوسری جگہ ہے: