سرچ انجن کی نوعیت:

تلاش کی نوعیت:

تلاش کی جگہ:

(103)بالغ کا نا بالغ سے نکاح

  • 14888
  • تاریخ اشاعت : 2024-05-26
  • مشاہدات : 1124

سوال

(103)بالغ کا نا بالغ سے نکاح
السلام عليكم ورحمة الله وبركاته

کیافرماتے ہیں علماء کرام اس مسئلہ کے بارے میں کہ ایک شخص نےاپنی بیٹی کا نکاح صغرسنی میں کیااس کا والد فوت ہوگیابعدازبلوغت یہ لڑکی اپنا خاوندقبول نہیں کرتی اب بتائیں کہ یہ نکاح برقراررہےگایا نہیں؟


الجواب بعون الوهاب بشرط صحة السؤال

وعلیکم السلام ورحمة اللہ وبرکاته!
الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!

معلوم ہونا چاہیئے کہ یہ نکاح برقرارنہیں رہے گا،کیونکہ اب جب کہ لڑکی بالغہ ہوگئی ہے تواس کو اختیارحاصل ہے قبل ازبلوغت کے نکاح کو برقراررکھے یاردکردےجس طرح حدیث شریف میں ہے:

 ((عن ابن عباس رضى الله عنه أن جارية بكرأتت النبى صلى الله عليه وسلم فذكرت أن أبها زوجها وهى كارهة فخيرهارسول الله صلى الله عليه وسلم.))(رواه احمد وابوداود وابن ماجه)
اس سے ثابت ہواکہ اس لڑکی کواختیارحاصل ہے کہ اس نکاح کو برقراررکھے یاردکرےاب جب کہ لڑکی صغرسنی والی نکاح قبول نہیں کرتی تویہ نکاح نہیں ہوگا۔
ھذا ما عندی واللہ اعلم بالصواب

فتاویٰ راشدیہ

صفحہ نمبر 446

محدث فتویٰ

تبصرے