کیافرماتےہیں علمائےدین اس مسئلہ کےبارےمیں کہ محمدسومراوردرمحمدنےآپس میں رشتہ داری کی جس میں محمدسومرشادی کرکےآگیاجب کہ درمحمدنےابھی تک شادی نہیں کی،اب درمحمدسومرکی بیوی سےشادی کرناچاہتاہےاوروہ سومرکونہیں دیتے۔حالانکہ درمحمدنےسومرکی بیوی کی ماں کواپنےپاس بٹھایاہواہےجب کہ اس کےساتھ زنابھی کیاہےاب اس کی بیٹی کےساتھ نکاح کرناچاہتاہے۔ایسانکاح جائزہوگایانہیں؟
معلوم ہوناچاہئےکہ درمحمدکاسومعکی بیوی سےنکاح نہیں ہوگااس کےدوسبب ہیں۔
(١)۔۔۔نکاح پرنکاح جائزنہیں ہے۔جب پہلاخاوندطلاق دےگاپھرنکاح جائزہوگا۔
(٢)۔۔۔یہ بھی پتہ نہیں کہ سومعکی بیوی کی والدہ سےاس نےنکاح کیاہےیانہیں۔اس کی بیوی اس پرحرام ہےاگرنکاح نہیں بھی کیاہےتوبھی سومعکی منکوحہ سےاس کانکاح نہیں ہوگااوردوسری بات کہ ایسی حرکت اللہ تعالیٰ کےغضب کودعوت دینےکےمترادف ہےکہ کوئی بیٹھاکسی عورت سےزناکرےاورپھراس کی بیٹی کےساتھ نکاح کرناچاہتاہے۔