سرچ انجن کی نوعیت:

تلاش کی نوعیت:

تلاش کی جگہ:

(78)مد،وسق،درہم،دینارکا انگریزی میزان کے حساب سے کتنا کتنا وزن ہے؟

  • 14863
  • تاریخ اشاعت : 2024-05-26
  • مشاہدات : 3226

سوال

(78)مد،وسق،درہم،دینارکا انگریزی میزان کے حساب سے کتنا کتنا وزن ہے؟
السلام عليكم ورحمة الله وبركاته

مد،وسق،درہم،دینارکاانگریزی میزان کے حساب سے کتنا کتنا وزن ہے؟


الجواب بعون الوهاب بشرط صحة السؤال

وعلیکم السلام ورحمة اللہ وبرکاته!
الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!

مدکامطلب پائی(یعنی تول ایک قسم کا پیمانہ )ہے ہم مدمدنی کے وزن کے متعلق کافی عرصہ سے سرگرداں تھے کہ وزن کے اعتبارسےاس میں  کتنی گنجائش ہے،بعدمیں اللہ تعالی کے فضل سے بھائی بدیع الدین شاہ رحمہ اللہ ایک سال حرمین شریفین گئے وہاں سےمولوی عبدالحق صاحب بہاولپوری شیخ الحرم فی مکۃ المکرمۃ سے ایک مدکاپیمانہ لےکرآئے جو آپﷺکےزنانہ کے مدکے پیمانے سےتقابل کرکے بنائی گئی تھی اوراس کی سند بھی انہیں مولاناموصوف سے موصول ہوئی جو سیدنا زید بن ثابت رضی اللہ عنہ تک پہنچتی ہے پھربھائی صاحب نے اسی سےتقابل کرکے ایک اورپیمانہ بنوایااس کے بعدبھائی صاحب سےمیں نے وہ پیمانہ لےکربعینہ اسی کے وزن کے مطابق ایک پیمانہ بنوایااوربھائی صاحب سےاس کی سند بھی حاصل کی۔فالحمدلله علي ذالك!

بہرحال مدکاوزن مختلف چیزوں کامختلف ہوتا ہے۔ہم نے وزن کیا توا س میں پانی کے66تولوں کی گنجائش ہوتی ہے اورگندم کاوزن کیا تواس میں 55تولے آتے ہیں یعنی آدھاکلواورمزید15تولے اس حساب سے صاع چارمدوں کا مجموعہ ہے ایک صاع گندم کا وزن پونےتین کلو ہوگا اوریہی گندم کی مقدارہم فطرہ میں اداکرتے ہیں ۔

درہم کا وزن تین ماشے ہوتا ہے۔

دیناراورمثقال ایک ہی بات ہے ارمثقال کا وزن ساڑھے چارماشہ ہوتا ہے اس حساب سے سونے کا نصاب 20مثقال ہوااورایک مثقال ساڑھے سات تولے کا بنتا ہے یعنی ساڑھے سات تولہ وزن یا اس سےزیادہ سوناہے توزکوۃ فرض ہوگی۔

وسق:ایک وسق60صاع کا ہوتا ہے ۔اورصاع مدنی کا وزن گندم کے اعتبارسےجیساکہ اوپرذکرکرآئے ہیں پونے تین کلوہےتوساٹھ صاع کاوزن 165کلواورمنوں کےاعتبارسے4من پانچ کلووزن ہے۔

دوسری بات یہ ہے کہ یہ وزن گندم کا ہے البتہ باجرہ ایک  مدمیں گندم سےزیادہ آتا ہےیعنی ہر جنس کے متعلق صحیح خبرتب ہی پڑے گی جب ہر جنس کو اس مد میں ڈال کروزن کرکےدیکھا جائے۔
ھذا ما عندی واللہ اعلم بالصواب

فتاویٰ راشدیہ

صفحہ نمبر 408

محدث فتویٰ

تبصرے