کیانمازتہجداورنمازتسبیح کورمضان یاغیررمضان میں باجماعت اداکیاجاسکتاہے؟
نفلی نمازباجماعت جائزہےچاہےوہ نمازتہجدہویانمازتسبیح یاکوئی اورنمازنفل،کیونکہ نبیؤنےحضرت انس رضی اللہ عنہ کےگھرباجماعت نمازادافرمائی،آپ کےپیچھےحضرت انس رضی اللہ عنہ اورایک بچہ اوران کےپیچھےام سلیم والدہ انس رضی اللہ عنہ کھڑی ہوئیں توآپ نےانہیں دورکعت نفل باجماعت پڑھائی،جیساکہ کتب احادیث سےثابت ہے۔اورصحیح بخاری میں حضرت عبداللہ بن عباس رضی اللہ عنہماسےایک روایت ہےکہ ایک دفعہ یہ اپنی خالہ اورام المومنین میمونہ رضی اللہ عنہاکےگھررات کوٹھہرے،جب نبی کریمﷺتہجدکےلیےاٹھےتوابن عباس بھی ساتھ اٹھ کروضوکرکےآپ کےبائیں طرف کھڑےہوگئےتوآپﷺنےان کواپنےدائیں طرف کھڑاکرلیااورابن عباس رضی اللہ عنہمانےآپ کی اقتدامیں مکمل نمازتہجداداکی۔صلاۃالتسبیح بھی چونکہ نوافل سےہےتوانہیں بھی ناجماعت اداکیاجاسکتاہے،چاہےرمضان ہویاغیررمضان،ہاں!ایک بات کاخیال رکھےکہ کوئی خاص مہینہ یاجگہ مقررنہ کرےیاخاص دن مقررنہ کرےکہ اگراس میں نفلی عبادت کروں گاتوزیادہ ثواب ہوگاعلاوہ اس دن یامہینےکےکہ جوشریعت مٰں بیان کردیئےگئے،توہم پریہ لازم ہےکہ ہم شرعی حدودکاخیال رکھیں ان سےتجاوزنہ کریں۔