رکوع کے بعد ہاتھ باندھنے چاہئیں یا نہیں،جیسا کہ اہل علم باندھتے ہیں اور اگرنہیں توپھرحدیث تحریرفرمائیں؟اوراس کے متعلق اگرآپ نے کوئی کتاب لکھی ہوتوبھیج دیں تاکہ تسلی ہوسکے؟
میری تحقیق یہی ہے کہ رکوع کے بعد قیام میں ہاتھوں کو چھوڑدینا چاہیئے باندھنانہیں چاہیئے۔اس مسئلہ میں راام الحروف نے ایک سندھی زبان میں ضخیم کتاب لکھی تھی بعد میں چنداحباب کے کہنے پر اردوزبان میں بھی ایک رسالہ مختصر بنام‘‘نيل الأمانى وحصول الآمال’’لکھااس پر بھائی صاحب جناب سیدبدیع الدین شاہ رحمہ اللہ نے تنقید فرمائی میں نے پھراس کاجواب لکھا جوحال ہی میں کراچی سے طبع ہوا ہے،میں یہ دونوں کتابیں ارسال کررہاہوں،آپ گہری نظرسےمطالعہ کرکے ان کے متعلق اپنے چندتاثرات ضرورلکھ بھیجیں۔