اعادۃروح کاعقیدہ قرآن وحدیث کےمطابق ہےیامخالف اورکیایہ عقیدہ رکھناشرک ہے،اورقرآن پاک کی آیت کےخلاف تونہیں؟
قبرمیں سوال وجواب کےلیےروح کےاعادہ کاعقیدہ صحیح حدیث سےجوصحیح مسلم وامام احمدکےمسندوغیرہ میں صحیح سندوں سےثابت ہےلہٰذایہ عقیدہ شرک کیسا؟اوریہ عقیدہ قرآن کریم کی کسی آیت کےخلاف نہیں کیونکہ یہ اعادہ عالم برزخ میں ہےجس کےاحکام اس دنیوی عالم سےبالکلیہ مختلف ہیں،ان کےاحکام کودنیاوی باتوں پرقیاس نہیں کیاجاسکتایہ اعادہ دنیوی ہوتاتواس کےمتعلق کچھ نہ کچھ زبان کھولنےکی گنجائش ہوتی لیکن جب یہ بات ہی عالم برزخ کی ہےاوریہ عالم بالکل علیحدہ عالم ہے،لہٰذااس سےکوئی استحالہ لازم نہیں آتاصحابہ کرام رضی اللہ عنہم اورجمہورسلف صالحین کایہی عقیدہ ہےاس سےانکاریاتومعتزلہ نےکیاہےیاآج کل کےکچھ ملحدیامدعی اجتہاد۔اللہ تعالیٰ گمراہی سےپناہ میں رکھے۔