سنا ہے کہ جب حج کر کے عید کی نماز پڑھ کر حجامت کرواتے ہیں تو عورتیں بھی اپنے بال کاٹ لیتی ہیں ۔ قرآن و حدیث کی روشنی میں وضاحت فرمائیں۔
حج اور عمرہ کے موقع پر عورت اپنے سر کے بال کتر وا سکتی ہے۔ اس کی مشروعیت شریعت میں مذکور ہے۔ سنن ابو دائود اور دار قطنی میں حدیث ہے
''عبداللہ بن عباس رضی اللہ عنہما نے کہا کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا عورتوں پر سر منڈانا نہیں بلکہ بال کترنا ہے'' (ابو دائود مع عون۲/۱۵۰، نیل الاوطار۵/۸۰)
امام قاضی شو کانی رحمہ اللہ علیہ نے نیل الاوطار ٨٠٥ پر لکھا ہے:
" فيه دليل على ان المشروع فى حقهن التقصير وقد حكى الحافظ الإجماع على ذالك"''یہ حدیث عورتوں کے بال کترانے کی مشروعیت پر دلالت کرتی ہے۔ اور حافظ ابنِ حجر عسقلانی نے اس مسئلہ پر ائمہ کا اجماع نقل کیا ہے۔
اس حدیث کی تائید سیدنا علی رضی اللہ عنہ کی اس روایت سے بھی ہوتی ہے جس کو امام ترمذی نے روایت کیا ہے:
سے منقول ہے اس پر عمل کرنا چاہیے۔