دور حاضر میں جب نماز جنازہ اٹھایا جاتا ہے تو لوگ بآواز بلند کلمہ شہادت پڑھتے ہیں ۔ بعض علاقوں میں جنازہ کے ساتھ بلند آواز سے نظمیں پرھتے ہیں ۔ کیا ایسا کرنا قرآن و حدیث سے ثابت ہے ؟
نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم اور آپ کے صحابہ کرام رضی اللہ تعالی عنہم سے ایسا کرنا کسی بھی صحیح حدیث سے ثابت نہیں بلکہ جنازہ کے ساتھ آواز بلند کرنا ناجائز ہے اور اسکی کراہت منقول ہے۔ سیدنا قیس بن عباد سے مروی ہے کہ :
'' صحابہ کرام رضی اللہ تعالی عنہم جنازوں کے پاس آواز بلند کرنا نا پسند کرتے تھے '' (بیہقی۴/۷۴)
اسی طرح ایک مر فوع حدیث جو کہ اپنے مختلف شواہد کی بنا پر قوی ہے، میں ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا :
'' جنازے کے پیچھے آواز اور آگ کے ساتھ نہ آ'' (ابو داؤد ۲/۶۴، مسند احمد ۲/۴۲۷،۵۲۸،۵۳۲)
ان احادیث سے یہ بات بھی عیاں ہو جاتی ہے کہ جنازہ کے ساتھ آواز بلند کرنا منع ہے اوریہ جو ہمارے ہاں طریقہ رائج ہو چکا ہے کہ جنازہ کو کندھا دیتے وقت بآواز بلند کہاجاتا ہے '' کلمہ شہادت '' اس کا کوئی ثبوت نبی صلی اللہ علیہ وسلم ، آپ کے اصحاب رضی اللہ تعالی عنہم اور شریعت اسلامیہ میں نہیں ملتا اور نہ ہی جنازے کے ساتھ نعت گوئی کا کہیں تذکرہ متلا ہے۔ امام نوووی ؒ کتاب الاذکار /۲۰۳ میں فرماتے ہیں کہ :