سرچ انجن کی نوعیت:

تلاش کی نوعیت:

تلاش کی جگہ:

(71) نمازیوں کو سلام کرنا

  • 14680
  • تاریخ اشاعت : 2024-05-26
  • مشاہدات : 2671

سوال

(71) نمازیوں کو سلام کرنا
السلام عليكم ورحمة الله وبركاته

جب نماز کی جماعت ہو رہی ہو تو مسجد میں داخل ہونے والا نمازیوں کو السلام علیکم کہہ سکتا ہے یا نہیں ۔قرآن و سنت کی روشنی میں جواب دیں۔

الجواب بعون الوهاب بشرط صحة السؤال

وعلیکم السلام ورحمة اللہ وبرکاته!
الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!

نماز کی حالت میں سلام کرنا جائز ہے ۔ اللہ کے رسول اللہ   صلی اللہ علیہ وسلم   کے صحابہ رضی اللہ تعالی عنہم جب مسجد میں آتے تو سلام کہتے۔ اللہ کے رسول نماز میں ہوتے تو ہاتھ کے ساتھ اشارہ کر دیتے تھے۔ اس کی دلیل عبداللہ بن عمررضی اللہ تعالی عنہ کی حدیث ہے۔ کہتے ہیں '' میں نے بلال رضی اللہ تعالی عنہ سے کہا کہ نبی کریم   صلی اللہ علیہ وسلم   جب نماز پڑھ رہے ہوتے اور کوئی سلام کہہ دیتا تو کیسے جواب دیتے تھے ؟ بلال رضی اللہ تعالی عنہ نے کہا کہ اپنے ہاتھ سے اشارہ کر دیتے تھے۔ (الترمذی وقال حسن صحیح )
    علامہ ناصر الدین الا لبانی فرماتے ہیں کہ یہ حدیث بخاری و مسلم کی شرط پر ہے ۔      (مشکوۃ جلد۱، صفحہ۳۱۴)
    یہ حدیث اس بات کی دلیل ہے کہ باہر سے مسجد میں داخل ہونے والا سلام کہہ سکتا ہے ۔ خواہ جماعت بھی ہو رہی ہو ۔ اگر یہ درست نہ ہو تا تو اللہ کے رسول   صلی اللہ علیہ وسلم   خود ہاتھ کے اشارے سے جواب ہی نہ دیتے ، بلکہ اسے سے روک دیتے۔ جیسا کہ منہ سے جواب دینے سے روک دیا تھا عبداللہ بن مسعودرضی اللہ تعالی عنہ کہتے ہیں کہ ہم حبشہ جانے سے پہلے اللہ کے رسول اللہ   صلی اللہ علیہ وسلم   کو سلام کہتے تھے تو نبی کریم نماز کے دوران ہی ہمیں جواب دے دیتے تھے۔ جب ہم حبشہ سے واپس آئے تو میں نبی کریم   صلی اللہ علیہ وسلم   کے پاس آیا۔ دیکھا کہ آپ  صلی اللہ علیہ وسلم   نماز میں مشغول ہیں۔ میں نے سلام کیا آپ نے جواب نہ دیا نماز کے بعد فرمایا:

(( أن الله يحدث من امره ما يشاء و إن مما أحدث أن لا تتكلموا فى الصلوة .))( رواه أبو داؤد وقال البانى حسن)
    '' کہ اللہ تعالیٰ اپنا جو حکم نیا دینا چاہتا ہے، دے دیتا ہے اور اللہ تعالیٰ نے جو ایک نیا حکم دیا ہے وہ یہ کہ نماز میں کلام نہ کرو ''۔
    ان احادیث رسول ا للہ  صلی اللہ علیہ وسلم   سے ثابت ہوا کہ مسجد میں داخل ہونے والا سلام کہے اور نماز میں مشغول آدمی ہاتھ کے اشارے سے جواب دے ۔ منہ سے جواب دینا اس حالت میں درست نہیں ۔ 
ھذا ما عندی واللہ اعلم بالصواب

آپ کے مسائل اور ان کا حل

ج 1

محدث فتویٰ

تبصرے