اگر مسجد میں جماعت ہو رہی ہو اور تمام نمازی با جماعت نماز ادا کر رہے ہوں اور باہرسے آنے والا بلند آواز سے السلام علیکم کہے تو نمازیوں کو اس کا جواب کس طرح دینا چاہئے ؟قرآن و حدیث کی روشنی میں وضاحت فرمائیں۔
صورت مسؤلہ میں باہر سے آنے والا شخص جب سلام کہے تو نمازی اس کا جواب الفاظ سے نہ دیں کیونکہ نماز کی حالت میں کلام کرنا منع ہے بلکہ نماز ہاتھ کے اشارے سے جواب دے ۔ سیدنا عبداللہ بن عمرضی اللہ تعالی عنہ کہتے ہیں کہ :
'' میں نے بلال رضی اللہ تعالی عنہ سے کہا کہ نبی کریم کو نماز کی حالت میں جب لوگ سلام کرتے ہیں تو آپ ان لوگوں کو جواب دیتے ہوئے رسول ا للہ صلی اللہ علیہ وسلم کو کیسے دیکھا ؟ سیدنا بلال رضی اللہ تعالی عنہ نے کہا آپ صلی اللہ علیہ وسلم ایسے کہتے تھے اور اپنی ہتھیلی کو پھیلاتا '' (بلوغ الامرام مع سبل السلام ۱/۱۴۰)
اس حدیث سے معلوم ہوا کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم حالت نماز میں سلام کا جواب ہاتھ کے اشارے سے دیتے تھے۔ زبان سے کلام نہیں فرماتے تھے ۔ امام محمد بن اسماعیل الصنعانی اس حدیث کی شرح میں لکھتے ہیں کہ :