عورت اور مرد کی نماز میں کیا فرق ہے عورت کو سجدہ کرتے وقت اپنا پیٹ رانوں سے لگانا چاہئے قرآن و سنت کی رو سے وضاحت کریں ۔
نبی اکرم نے نماز کی جو کیفیت بیان فرمائی ہے، اس میں مرد عورت دونوں برابر ہیں ، آپ کا حکم ( صلو ا کما رایتمونی اصلی ) '' نماز اس طرح پڑهو جس طرح نماز پڑھتے ہوئے مجھے دیکھتے ہو ''( بخاری )مردوں اور عورتوں سب کیلئے برابر ہے۔ آپ نے نماز کا جو طریقہ بیان فرمایااس کی ادائیگی میں مرد و زن کیلئے کوئی فرقی بیان نہیں فرمایا عورت کیلئے سجدہ کی جو کیفیت حنفی علماء بیان کرتے ہیں، اس کی بنیاد سیدنا عبداللہ بن عمر رضی اللہ تعالی عنہ سے مروی اس روایت پر ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا، عورب جب سجدہ کرتے تو اپنے پیٹ کو رانوں سے چپکا لے ۔ اس لئے کہ یہ س کیلئے زیادہ پردے کا موجب ہے۔ یہ روایت سنن کبری بیہقی ٢/۲۲۲،۲۲۳ میں موجو دہے لیکن امام بیہقی نے اس روایت کے بارے میں خود صراحت کر دی ہے کہ اس جیسی روایت سے استدلال کرنا صحیح نہیں ۔ یعنی یہ روایت اس قدر ضعیف ہے کہ قابل حجت ہی نہیں ۔ پس معلوم ہوا کہ احناف کے پاس اس کی کوئی دلیل موجود نہیں ہے۔