سرچ انجن کی نوعیت:

تلاش کی نوعیت:

تلاش کی جگہ:

(52) جماعت میں اکیلے کھڑے ہونے کا حکم

  • 14660
  • تاریخ اشاعت : 2024-05-24
  • مشاہدات : 1641

سوال

(52) جماعت میں اکیلے کھڑے ہونے کا حکم
السلام عليكم ورحمة الله وبركاته

نماز کی جماعت ہو رہی ہو اور کوئی آدمی بعد میں آئے او ر وہ پیچھے اکیلا کھڑا ہو کر نماز پڑھ لے تو کیا اس کی نماز ہو جائے گی یا اسے لوٹانے پڑے گی ؟ کیا اگلی صف سے کسی آدمی کو کھینچ کر پیچھے لانا حدیث سے ثابت ہے ۔ 


الجواب بعون الوهاب بشرط صحة السؤال

وعلیکم السلام ورحمة اللہ وبرکاته!
الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!

:    اگلی صف میں اگر جگہ ہو تو پیچھے اکیلے کھڑے ہو کر نماز ادا نہیں کرنی چاہئے اگر کوئی آدمی اس صورت میں نماز ادا کرے تو اسے نماز دہرانی چاہئے۔
حدیث میں آتا ہے کہ :

(( أن النبى صلى الله عليه وسلم رأى رجلا يصلى خلف الصف وحده فأمره أن يعيد))

    مصنف بن ابی شیبہ ٢/۱۹۲، ابو داؤد ۶۸۳، تر مذی ۳۳١،ابن ماجہ ۱۰۰٤)
    '' نبی کریم  صلی اللہ علیہ وسلم  نے ایک شخص کو صف کے پیچھے اکیلے نماز پڑھتے ہوئے دیکھا تو آپ نے اس کو نماز لوٹانے کا حکم دیا ''
    صف میں کسی کو پیچھے کھینچ لانے کے متعلق حدیث صحیح ثابت نہیں ۔
    ابنِ عباس سے طبرانی اوسط میں جو روایت پیچھے کھینچ کر لانے کے متعلق ہے اس کی سند میں بشر بن ابراہیم روای نہایت ضعیف ہے جیسا کہ علامہ ابن حجر نے تلخیص الجبیر ۲/۳۷٣میں اور امام ہیثمی نے مجمع الزوائد ٢/۹۶ میں ذکر کیا ہے۔
    ہمارے معاشرے میں عام طور پر جو یہ بات معروف ہو رہی ہے کہ جماعت ہو رہ ہو اور صف میں جگہ نہ ہو تو اگلی صف میں سے ایک آدمی نماز کیلئے پیچھے کھینچ کر ساتھ ملا لیں۔ اس کا ثبوت صحیح حدیث میں نہیں اور صف کا منقطع کرنا درست نہیں کیونکہ حدیث صحیح میں ہے کہ :

(( من وصل صفا وصله الله و من قطع صفا قطعه الله ))

    '' جس نے صف کو ملایا اللہ اس کو ملائے گا اور جس نے اسے منقطع کیا اللہ اسے توڑ دےگا'' ۔ ( ابو داؤد )
    اور اعادہ صلوة والی حدیث اس معنی پر ہی محمول ہے کہ اگلی صف میں جگہ نہ ملے تو پیچھے انفرادی نماز ادا کرے ان شاء اللہ نماز صحیح ہو گی اور اگر اگلی صف میں جگہ موجود ہو اور پیچھے کھڑا ہو جائے تو نماز کا اعادہ کرے۔ شیخ ابن با زاور علامہ البانی حفطھما اللہ نے یہی موقف اپنا یا ہے اور امام ابن تیمیہ  رحمہ اللہ  کا بھی یہی موقف نقل کیا ہے۔ ملا حظہ ہو فتح الباری ۲/۲۱۳ ، سلسلۃ الا حدیث الضعیفہ و الموضوعہ ٢/۳۲۲ ، امام مالک ، احمد، اوزاعی، اسحاق، ابو حنیفہ اور داؤد ظاهری کا یہی مذہب کہ صف سے آدمی نہ کھینچا جائے۔ المجموع ٤/۲۹۹ )

ھذا ما عندی واللہ اعلم بالصواب

آپ کے مسائل اور ان کا حل

ج 1

محدث فتویٰ

تبصرے