کیا نماز ادا کرتے ہوئے جب سجدہ کو جائیں تو پہلے ہاتھ رکھیں یا گھٹنے ؟ صحیح حديث کی رُو سے وضاحت فرمائیں۔
نماز میں سجدہ کو جاتے ہوئے پہلے ہاتھ رکھنا ہی صحیح ہے جیسا کہ حضرت ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ سے مروی ہے ۔ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:
'' جب تم میں سے کوئی سجدہ کرے تو اونٹ کی طرح نہ بیٹھے بلکہ اپنے ہاتھ گھٹنوں سے پہلے رکھے ''۔
اس حدیث کی سند جید ہے ۔ امام نووی رحمہ اللہ ، امام زرقانی رحمہ اللہ ، امام عبدالحق اشبیلی رحمہ اللہ ، علامہ مبارک پوری رحمہ اللہ نے اس کو صحیح کہا ہے ۔ حافظ ابن حجر عسقلانی نے کہا یہ حدیث سید ناوائل بن حجر والی حدیث سے زیادہ قوی ہے ۔ ملا حظہ ہو مجموعہ۳ /۱ ٤٢تحفۃ الا حوذی ١/۲۲۹ بلوغ المرام مع سبل السلام ١/ ٣١٦) اس حدیث کی شاہد حدیث سیدنا ابن عمر رضی اللہ عنہ والی حدیث بھی ہے ۔ نافع سے روایت ہے کہ عبداللہ بن عمر رضی اللہ عنہ گھٹنوں سے پہلے اپنے ہاتھ رکھا کرتے تھے اور فرماتے تھے کہ رسول ا للہ صلی اللہ علیہ وسلم ایسا ہی کیا کرتے تھے ۔ یہ حدیث ابن خزیم (۶۲۷) دارقطنی۱/۳۴۴، بیہقی۲/۱۰۰ حاکم۱/۲۲۶ میں ہے۔ اس حیدث کو امام حاکم نے مسلم کی شرط پر صحیح کہا ہے اور امام ذہنی نے ان کی موافقت کی ہے ۔ جو لوگ سجدہ جاتے ہوئے پہلے گھنٹے رکھنے کے قائل ہیں ۔ وہ یہ روایت پیش کرتے ہیں ۔