نماز میں امام کو قرأ ت کرتے وقت کیا ہر آیت پر رکنا چاہئے ۔ دلائل کی رو سے واضح کریں ۔
قرآن قرآن کا مسنون اور افضل طریقہ یہ ہے کہ آدمی تلاوت کرتے وقت آیت پر وقف کرے ۔ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کا معمول تھا کہ آپ ہر آیت پر ٹھہرتے تھے۔ سیدہ اُ م سلمہ رضی اللہ عنہا سے مروی ہے :
'' نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم جب قرأ ت کرتے تو ہر آیت کو علیحدہ علیحدہ پڑھتے۔ آپ بسم اللہ الرحمن الرحیم پڑھتے پھر ٹھہر جاتے پھر الحمد اللہ رب العالمین کہتے پھر وقف کرتے پھر الرحمن الرحیم کہتے پھر وقف کرتے ''۔
( مشکوۃ مع تفقیح الرواۃ ۲/ ۶۱، مسند احمد ۲/ ۳۰۲، ترمذی ۵/ ۱۷۰، حاکم ۱/۲ ٢، ابن خزیمہ١/ ۲۴٧، بیہقی ۲/٤٤، دارقطنی ۱/۳۱۳، طحاوی ١/ ١٣٨، ابوداؤد ١/ ٢٦٧)
ایک روایت میں ہے نبی صلی اللہ علیہ وسلم جب قرأت کرتے ، ہر آیت کو الگ الگ کرتے ( مثلاً بسم اللہ الرحمن الرحیم کہتے پھر وقف کرتے۔ امام حاکم نے اس حدیث کو صحیح علی شرط الشیخین اور امام دار قطنی نے صحیح الاسناد اور امام نووی نے اسے صحیح کہا ہے۔ المجومع ٣/ ٣٣٣۔
امام سيوطى فرماتے ہیں :
'' امام بیہقی نے شعیب الایمان میں اور دیگر اہل علم نے کہا ہے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی پیروی میں ہر آیت پر وقف اضل ہے ''۔ (الاتقان صفحہ۱۲۲)
امام ابو عمر الدروافی نے فرمایا :