سرچ انجن کی نوعیت:

تلاش کی نوعیت:

تلاش کی جگہ:

والدہ کی طرف سے قربانی

  • 14635
  • تاریخ اشاعت : 2024-05-02
  • مشاہدات : 638

سوال


السلام عليكم ورحمة الله وبركاته
سوال:میرے والد فوت ہو گئے ہیں جبکہ والدہ الحمد للہ حیات ہیں ۔ہم تین بھائی ہیں اور سب برسرِ روزگار ہیں۔والدہ ہمارے ساتھ ہی رہتی ہیں۔ہم نے ایک جانور خریدا ہے جس کے 7 حصہ ہیں۔6 حصے ہم تینوں بھائیوں اور ہم سب کے بیویوں کے ہیں جبکہ 7واں حصہ ہم والدہ کا کر رہے ہیں۔آپ بتائیے کہ کیا ہم والدہ کے حصہ کا خرچہ تینوں بھائی آپس میں تقسیم کر سکتے ہیں؟اور یہ کہ اس سے حصہ کی افادیت تو متاثر نہیں ہو گی کیونکہ اس کی ادائیگی تین ہاتھوں سے ہو رہی ہے۔یا کیا کسی ایک بیٹے کو یہ خرچہ کرنا چاہئے جبکہ ہماری والدہ کی کفالت بھی ہم تینوں کی ذمہ داری ہے۔؟
الجواب بعون الوهاب بشرط صحة السؤال
وعلیکم السلام ورحمة اللہ وبرکاته!
الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!
جواب:اگر والدہ کی کفالت تینوں بھائی کرتے ہیں تو پھر تینوں کی طرف سے قربانی کرنے میں بظاہر کوئی مضائقہ نہیں ہے۔سب کو اپنی اپنی نیت کا ثواب مل جائے گا۔
ھذا ما عندی واللہ اعلم بالصواب
فتوی کمیٹی
محدث فتوی


ماخذ:مستند کتب فتاویٰ