'' تمہارا رب ایسے چراوا ہے سے خوش ہوتا ہے جو پہاڑ کی چھوٹی پر اپنا ریوڑ چراتا ہے اور نماز کیلئے اذان کہتا ہے اور نماز ادا کرتا ہے تو اللہ تعالیٰ کہتا ہے کہ میرے اس بندے کی طر ف دیکھو جو اذان و اقامت نماز کیلئے مجھ سے ڈرتے ہوئے کہتا ہے میں نے اپنے اس بندے کو معاف کردیا اور میں نے اسے جنت میں داخل کر دیا ہے ''۔( سنن ابو داؤد و باب الاذان فی السفر۲/۴٤(۱۲۰۳) اس حدیث سے معلوم ہوا کہ آدمی اکیلا نماز پڑھے تو وہ اذان و اقامت کہہ سکتا ہے۔ یہ اس کیلئے بخشش کا ذریعہ بنتی ہے۔