سرچ انجن کی نوعیت:

تلاش کی نوعیت:

تلاش کی جگہ:

(23) حالتِ حیض میں حج اور طواف

  • 14622
  • تاریخ اشاعت : 2024-03-29
  • مشاہدات : 1882

سوال

السلام عليكم ورحمة الله وبركاته

عورت حیض کی حالت میں طواف یا حج اور عمرہ کر سکتی ہے یا نہیں ؟ قرآن و حدیث کی روشنی میں وضاحت کریں ۔ 


الجواب بعون الوهاب بشرط صحة السؤال

وعلیکم السلام ورحمة اللہ وبرکاته!
الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!

حائضہ عورت حج اور عمرہ کا احرام باندھ لے اور حج کے سارے کام کرتی جائے صرف بیت اللہ کا طواف نہ کرے اور نہ ہی نمازیں ادا کرے پھر جب حیض سے پاک ہو جائے تو خانہ کعبہ کا طواف کر لے کیونکہ طواف کیلئے طہارت شرط ہے۔ اگر طہارت نہ ہو تو طواف نہیں ہوتا۔ سیدہ عائشہ صدیقہ رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ :

خَرَجْنَا لاَ نَرَى إِلَّا الحَجَّ، فَلَمَّا كُنَّا بِسَرِفَ حِضْتُ، فَدَخَلَ عَلَيَّ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَأَنَا أَبْكِي، قَالَ: «مَا لَكِ أَنُفِسْتِ؟». قُلْتُ: نَعَمْ، قَالَ: «إِنَّ هَذَا أَمْرٌ كَتَبَهُ اللَّهُ عَلَى بَنَاتِ آدَمَ، فَاقْضِي مَا يَقْضِي الحَاجُّ، غَيْرَ أَنْ لاَ تَطُوفِي بِالْبَيْتِ حتى تطهرى»
    '' ہم نبی کریم  صلی اللہ علیہ وسلم  کے ساتھ نکلے۔ ہمارا مقصود صرف حج تھا پھر جب ہم سرف مقام پر پہنچے تو میں حائضہ ہو گئی ۔ نبی کریم  صلی اللہ علیہ وسلم  داخل ہوئے تو میں رو رہی تھی ۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم  نے فرمایا شاید تجھے حیض آنا شروع ہو گیا ، میں نے کہا ہاں ! آپ صلی اللہ علیہ وسلم  نے فرمایا یہ ایک ایسی چیز ہے جس کو اللہ تعالیٰ نے آدم کی بیٹیوں کیلئے مقرر کرد یا ہے۔ جو کچھ حاجی کرتے ہیں تو بھی کرتی جا۔ سوائے اس کہ کہ پاک ہونے تک بیت اللہ کا طواف نہ کرنا ''۔(متفق علیہ ۔ مشکوٰۃ ۲/ ۵۸۱)
    اس حدیث سے معلوم ہوتا ہے کہ حالتِ حیض میں عورت بیت اللہ کے طواف کے علاوہ باقی حاجیوں والے تمام کام کر سکتی ہے اور جب حیض سے پاک ہو جائے تو پھر بیت اللہ کا طواف کر ۔
ھذا ما عندی واللہ اعلم بالصواب

آپ کے مسائل اور ان کا حل

ج 1

محدث فتویٰ

ماخذ:مستند کتب فتاویٰ