بعض مساجد میں دیکھا گیا ہے کہ رمضان المبارک میں تروایح کی نماز پڑھتے ہیں تو دو رکعتوں کے بعد بلند آواز سے مل کر نبی ﷺ خلفائے راشدین ، امہات المؤمنین اور عشرہ مبشرہ کے لیے رحمت کی دعا کرتے ہیں ۔ اس میں کی خاص ترتیب ہے ہو ان کے ہاں معروف ہے اس عمل کا کیا حکم ہے؟ نماز تروایح کی کتنی رکعتیں ہیں ؟ اور یہ کب شروع کرنا چائیں رمضان کی پہلی رات سے یادوسری رات سے؟ یہاں ہم دیکھتے ہیں کہ بہت سے امام نماز تروایح میں ا ور رمضان میں نماز مغرب میں بھی آدھی آیت ، ایک آیت یا دو چھوٹی چھوٹی آیات پڑھ کر رکعت مکمل کر دیتے ہیں۔ اس کا کیا حکم ہے؟
فرض یا نفلی نماز کے بعد یا تراویح کی رکعات کے درمیان مل کر ذکر کرنا ایک درود پڑھنا ایجاد شدہ بدعت ہے اور نبیﷺ سے یہ ثابت ہے کہ آپ ﷺ نے فرمایا: