السلام عليكم ورحمة الله وبركاته
ایک قدیمی قبرستان ہے جس میں عرصہ چالیس سال سے دفن کرنا ترک کردیا ہوا ہے لیکن کاغذات اراضی میں اس کو قبرستان شمار کیا جاتا ہے۔ لوگوں نے وہاں اپنے مکانات تعمیر کرلئے ہیں کیا اس جگہ مسجد بنائی جاسکتی ہے؟
وعلیکم السلام ورحمة اللہ وبرکاته!
الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!
جب قبرستان کا نام و نشان نہ رہے تو اس کا حکم قبر کا نہیں رہتا۔ بیت اللہ میں مائی ہاجرہ علہم السلام اور اسماعیل علیہ السلام کی قبر ہے مگر چونکہ نشان موجود نہیں اس لیے وہاں نماز پڑھی جاتی ہے۔ جب نشان نہ رہنے کی صورت میں قبر کا حکم نہ رہا تو پھر اب بے ادبی کا سوال بھی اُٹھ گیا۔
ھذا ما عندي والله أعلم بالصواب