امام کے پیچھے اگر ١٣ سالہ نوجوان لڑکے کوجو کہ حفظ قرآن بھی کر رہا ہو، کھڑا ہونے سے منع فرمایا گیا ہے۔ ؟ کیا وہ بچہ پہلی صف میں بھی نہیں کھڑا ہو سکتا۔؟
اگرچہ اللہ کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم نے صحابہ کو یہ حکم دیا تھا کہ ان میں اہل علم اور اصحاب فضل، اللہ کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم کے پیچھے کھڑے ہوں لیکن اس کا یہ مفہوم ہر گز نہیں تھا کہ ان کے علاوہ کوئی بھی پہلی صف میں یا اللہ کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم کے پیچھے کھڑا نہیں ہو سکتا ہے ۔ اصل اصول یہی ہے کہ جو شخص بھی پہلے آئے گا تو وہ پہلے جگہ پائے گا، چاہے وہ نابالغ بچہ ہی کیوں نہ ہو۔ امام ابن حجر ہیثمی رحمہ اللہ نے اپنے فتاوی میں اس کی تصریح کی ہے۔ شیخ بن باز اور شیخ صالح الّعثیمین رحمہما اللہ نے اپنے فتاوی میں یہ کہا ہے کہ نابالغ بچہ اگر پہلے آئے گا تو پہلی صف میں جگہ پائے گا اور اسے پیچھے کرنا جائز نہیں ہے ، اگرچہ وہ امام کے پیچھے ہی کیوں نہ ہو کیونکہ پہلے آنے کی وجہ سے کسی جگہ پر بیٹھنا اور نماز پڑھنا اس کا حق ہے اور اسے اس کی جگہ سے اٹھانا درست نہیں ہے۔
ھذا ما عندی واللہ اعلم بالصواب