نئے مذہب اور اس کے ماننے والوں کا کیا حکم ہے یعنی وہ مذہب جسے احمدیت کہتے ہیں؟ اس کے مبلغین قرآن مجید کی آیات اور اللہ تعالیٰ کے اسمائے حسنیٰ یاد کرنے سے منع کرتے ہیں اور نبیﷺ پر درود پڑھنا حرام کہتے ہیں۔ یہ مذہب کہاں سے اور کب سے شروع ہوا؟ اور اس سے دلچسپی رکھنے والوں کا کیا حکم ہے؟
حکومت اسلام نے یہ فیصلہ دیا ہے کہ یہ فرقہ اسلام سے خارج ہے۔ رابطہ عالم اسلامی مکہ مکرمہ نے بھی یہی فتویٰ دیا ہے۔ ۱۳۹۴ھ میں رابطہ کی طرف سے منعقدہ اسلامی تنظیموں کی کانفرنس نے بھی یہی فیصلہ دیا تھا۔ اس بارے میں انہوں نے ایک رسالہ بھی شائع کیاتھا جس میں اس فرقہ کی ابتداء اور اس ابتدا کی کیفیت اور زمانہ اور دوسرے امور بیان کئے گئے تھے جن سے اس کی حقیقت واضح ہوتی ہے۔ خلاصہ یہ ہے کہ اس گروہ کا دعویٰ ہے کہ مرزا غلام احمد ایک نبی ہے جس پر وحی نازل ہوتی تھی اور کوئی شحص اس وقت تک صحیح مسلمان نہیں بن سکتا جب تک اس پر ایمان نہ لائے۔ یہ شخص تیرہویں صدی ہجری میں پیدا ہوا تھا۔ اللہ تعا لیٰ نے اپنی مقدس کتاب میں یہ واضح فرمادیا ہے کہ ہمارے نبی حضرت محمد رسول اللہﷺ خاتم النبین ہیں۔ اس پر تمام علمائے اسلام کا اتفاق ہے اور جو شخص یہ دعویٰ کرے کہ نبیﷺکے بعد کوئی نبی ایسا پایا گیا ہے کہ جس پر اللہ تعالیٰ کی طرف سے وحی نازل ہوئی ہے‘ وہ کافر کیونکہ اس نے کتاب اللہ کی تکذیب کی ہے اور ان صحیح احادیث نبویہ کی تکذیب کی ہے جن سے ثابت ہوتاہے کہ رسول اللہﷺ اللہ تعالیٰ کے آخری نبی ہیں (مسند احمد ج‘۲‘ ص:۳۹۸‘ ۴۱۲‘ ج:۳‘ ص:۷۹‘ ۲۴۸‘ ج:۴‘ ص:۸‘ ۸۴‘ ۱۲۷‘ ج:۵‘ ص:۲۷۸۔ صحیح بخاری حدیث نمبر: ۳۵۳۵‘)